مابعدکورونا بیسک تعلیم کا معائنہ”کے موضوع پر ویبنار(Webinar)

    0
    32

    بتاریخ 25 ستمبر 2021 کو مندرجہ بالا موصوع پر ضمانت علی سکریٹری نشر و اشاعت انجمن وظیفہ سادات و مومنین کی جانب سے ایک ویبنار منعقد ُکیا گیا۔ جس میں کورونا کی وجہ سے قوم کو شعبہ تعلیم کے حوالے جن اثرات کا سامنا اور مقابلہ کرنا پڑ رہا ہے ان پر تبادلئہ خیال کیا گیا۔ نشست کی شروعات اصغر مہدی نے موضوع کی مطابقت سے مسائل کا ایک خاکہ پیش کرتے ہوئے کی۔ اس مقدمہ میں یہ بات رکھی کہ ہماری قوم اقتصادی طور پر ایک پسماندہ قوم ہےلہذا کورونا کہ مہلک اثرات کا سب سے زیادہ اثر ہماری قوم پر پڑنا لازمی ہے۔ جہاں ایک جانب “فیس” کا مسئلہ ہے تو دوسری جانب طلبہ میں تعلیم کو لے کر ذوق و شوق میں بھی تشویش ناک کمی واقع ہوئ ہے۔ بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ضمانت علی نے اپنے شعبہ کے تحت چلائے جا رہے اسٹڈی سینٹر س کے حالات، مستقبل کے لئے مزید پروگرام اور اس سلسلہ میں پیدا ہونے والی مشکلات کے تحت ویبنار میں تمام شرکاء اورمقررین سے انکی قیمتی رائے اور امداد عطا کرنے کی درخواست کرتے ہوئے شاہد پردھان سے ان کے اظہار خیالات کی درخواست کی۔
    شاہد پردھان نے حالات کے مدع نظر انسدادی (remedial) کلاسیس شروع کرنے کی رائے دی۔ اس مہم میں بلخصوص سائنس، انگلش اور ریاضی کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لئے این جی او کی شمولیت کی ضرورت کو خاص طور پرخط کشیدہ کیا گیا. سید ایم علی تقوی نے حالات کی سنجیدگی کی جانب متوجہ کراتے ہوئے کہا کہ انکے ادارے میں جہاں ساٹھ طالب علم تھے لیکن اب ایک بھی قوم کا بچہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ والدین کے ذہن میں یہ بات گھر کر رہی ہے کہ جب بچہ پاس کر دیا جائیگا تو اس پر زیادہ توجہ کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ایک خطرناک روش ہے اور اسکو رفع کرنا اشد ضروری ہے۔
    پروفیسر مہدی نے اپنے تجربات اور مشاہدہ کو share کرتے ہوئے کوالیٹی ایجوکیشن کی کمی پر افسوس کا اظہار کیا۔ محمد اظہر علی نے اپنے تلخ تجربات کا ذکر کرتے ہوئے تعلیم کے حوالہ سے ترغیبی پروگرام کی ضرور کو عیاں کیا کہ والدین کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس کرانا ضروری ہے۔
    احسان امام نے اس قسم کے پروگرام کی افادیت کے مدع نظر ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا۔ طتہیر فاطمہ نے جو کہ ایک سینٹر پر انسٹرکٹر ہیں، نے زمینی حقائق سے متعارف کراتے ہوئے ترغیبی پروگرام کی ضرورت بتائی تاکہ دین اور دنیا، دونوں میں ایک توازن قائم رہے۔ محمد شیراز نے بھی حالات کے مدع نظر مناسب اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔
    بعد ازاں عین الرضا رضوی،ضمانت علی اور اصغر مہدی کے مابین اسی ویبنار میں ایک تفصیلی گفتگو ہوئ۔ عین الرضا نے والدین اور انجمن کی ایک میٹنگ کے انعقاد پر زور دیا اور ادارہ کے تمام تعلیمی سینٹرس پر امتحان منعقد کرانے کی تجویز پیش کی۔ اصغر مہدی نے کوالیٹی اور کاونٹیٹی (quality and quantity ) دونوں پر یکساں توجہ مرکوز کرنے کو کہا۔
    آخر میں ضمانت علی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تجاویز کے مطابق لائحہ عمل اختیار کرنے کی جانب یقین دلایا۔

    LEAVE A REPLY

    Please enter your comment!
    Please enter your name here